ہالی وڈ کی نئی تھری ڈی اینیمیشن فلم ’اوتار‘ ریلیز کے تین ہفتوں کے دوران ایک ارب چودہ کروڑ ڈالر کے کاروبار کے بعد ممکنہ طور پر فلمی تاریخ کی سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی فلم بن سکتی ہے۔ اس وقت سب سے زیادہ کاروبار کرنے کا ریکارڈ ’اوتار‘ کے ہی ڈائریکٹر جیمز کیمرون کی ایک اور فلم ’ٹائٹینک‘ کے پاس ہے جس نے ایک ارب چوراسی کروڑ ڈالر کا کاروبار کیا تھا۔ ہالی وڈ رپورٹر کے مطابق ایک ارب چودہ کروڑ ڈالر کے کاوبار کے ساتھ ’اوتار‘ نے ’لارڈز آف دا رنگز: ریٹرن آف دا کنگ‘ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ لارڈ آف دا رنگز نے ایک ارب بارہ کروڑ ڈالر کا کاروبار کیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ’اوتار‘ کی اس کامیابی کے پیچھے تھری ڈی فلموں کے مہنگے ٹکٹوں کا بھی ہاتھ ہے۔ ماہِ رواں میں ہی ’اوتار‘ سنیما کی تاریخ میں ٹکٹوں کی فروخت سے سب سے تیزی سے ایک ارب ڈالر کمانے والی فلم بنی تھی۔
اس فلم کے تقسیم کار ٹوئنٹیتھ سنچری فوکس کے مطابق فلم نے صرف سترہ دن میں امریکہ میں تین سو پچاس ملین ڈالر سے زائد جبکہ بقیہ دنیا میں سے چھ سو ستّر ملین ڈالر سے زائد کا کاروبار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ’اوتار‘ سنیما کی تاریخ میں تیار کی جانے والی سب سے مہنگی فلم ہے اور اس بجٹ کم از کم تین سو ملین ڈالر تھا۔ یہ فلم ایک معذور فوجی کے بارے میں ہے جو نیلے رنگ کے دیوقامت ایلیئنز میں شامل ہو جاتا ہے۔ اس فلم میں لائیو ایکشن اور ڈیجیٹل طریقے سے تیار کردہ سین دونوں شامل ہیں۔
گزشتہ ماہ فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے کہا تھا کہ اس فلم کی مزید دو اقساط بنائی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ مجھے لگتا ہے کہ مجھے اس کا دوسرا حصہ بنانا پڑے گا۔ لیکن یہ جبھی ہوگا جب میں پہلی فلم سے کچھ پیسے کماؤں گا‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے دوسری اور تیسری فلم کے لیے کہانی سوچ لی ہے لیکن ابھی میرے ہونٹ سلے ہوئے ہیں‘۔